خوشامد بری بلاھے.

                            خوشامد بری بلا ہے 

 ایک دفعہ کا ذکرہے کہ کسی جنگل میں کوارہتاتھا۔وہ اپنے آپ کو بڑا عقل مند اور چالاک سمجھتا تھا ۔ایک دن وہ کہیں سے روٹی کارٹکڑا الایا اور درخت پر بیٹھ کر  کھانے لگا۔ اس نے ابھی کھانا شروع ہی کیا تھا کہ ایک لومڑی اس طرف آنکلی کوے کی چونچ میں روٹی کا ٹکڑا دیکھ کر لومڑی  کے منہ میں پانی بھر آیا اور خوشامد سے بولی!بھیا کوے اللہ تمہاری عمر دراز کرے۔ تم تو عید کا چاند ہو گئے ہو۔ آج بہت دنوں  بعد دیکھا۔ یہ تمہارے پر کیسے اچھےمعلوم ہوتے ہیں اور ہاں بھیا تمہارا گانا سنے ہوئے بھی بہت دن گزر گئے ہیں ۔کیا بتاؤں تمہارے مٹی آواز سننے کو کتناجی چاہتا ہے۔ ذرا ایک گیت تو سناؤ۔

           کوا لومڑی کی خوشامدی باتوں سےپھول گیا اور بے سوچے سمجھے کائے کائے کرنے کے لئے منہ کھولا۔  منہ کا کھلنا  تھا کے روٹی کا ٹکڑا زمین پر جا گرا اور لومڑی اسے منہ میں دبا کر چلی گئ۔

نتیجہ : سچ ہے خوشامد سے خوش ہونے والے لوگ ہمیشہ نقصا ٹھا تے ہیں ۔                              

 یا:  خوشامد بری بلا ہے ۔ 


Ahmad Ali


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

پیاسا کوا

کچھوا اور خرگوش

اتفاق میں برکت ہے۔