اشاعتیں

فروری, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لومڑی اور سارس یا ادلے کا بدلہ.

تصویر
  لومڑی اور سارس یا ادلے کا بدلہ.  ایک لومڑی اور سارس گہرے دوست تھے. ایک دن لومڑی کی دل میں اپنے دوست کو تنگ کرنے کا خیال آیا. اس نے ساس کو کھانے کی دعوت دی. جب سارس اس کے گھر آیا تو لومڑی نے ایک کھلے منہ والے پلیٹ میں اسے سوپ پیش کیا. لومڑی نے تو خود پیٹ بھر کر کھایا لیکن سارس کچھ نہیں کھا  سکتا تھا کیونکہ اس کی لمبی چونچ تھی جیسے وہ برتن میں ڈبو نہیں سکتا تھا. روخصتی کے وقت سارس نے لومڑی کا شکریہ ادا کیا.          کچھ عرصہ بعد سارس نے لومڑی کو کھانے کی دعوت دی. لومڑی آئی تو سارس نے دو تنگ منہ والے برتنوں میں کھانا پیش کیا. سارس نے تو خوب مزے مزے سے پیٹ بھر کر کھایا جبکہ لومڑی نے برتن کو دیکھتے دیکھتے وہ وقت گزارا.  کیونکہ وہ اپنا منہ تنگ منہ والے برتن میں نہیں ڈال سکتی تھی .جب سارس فارغ ہوا تو لومڑی نے اس کا شکریہ ادا کیا اور افسوس کرتے کرتے رخصت ہو گیا. اسطرح سارس نے اس کا مذاق ق کا بدلہ لیا جو اس کے دوست نے اس کے ساتھ کیا تھا. احمد علی 

خوشامد بری بلاھے.

تصویر
                             خوشامد بری بلا ہے    ایک دفعہ کا ذکرہے کہ کسی جنگل میں کوارہتاتھا۔وہ اپنے آپ کو بڑا عقل مند اور چالاک سمجھتا تھا ۔ایک دن وہ کہیں سے روٹی کارٹکڑا الایا اور درخت پر بیٹھ کر  کھانے لگا۔ اس نے ابھی کھانا شروع ہی کیا تھا کہ ایک لومڑی اس طرف آنکلی کوے کی چونچ میں روٹی کا ٹکڑا دیکھ کر لومڑی  کے منہ میں پانی بھر آیا اور خوشامد سے بولی!بھیا کوے اللہ تمہاری عمر دراز کرے۔ تم تو عید کا چاند ہو گئے ہو۔ آج بہت دنوں  بعد دیکھا۔ یہ تمہارے پر کیسے اچھےمعلوم ہوتے ہیں اور ہاں بھیا تمہارا گانا سنے ہوئے بھی بہت دن گزر گئے ہیں ۔کیا بتاؤں تمہارے مٹی آواز سننے کو کتناجی چاہتا ہے۔ ذرا ایک گیت تو سناؤ۔            کوا لومڑی کی خوشامدی باتوں سےپھول گیا اور بے سوچے سمجھے کائے کائے کرنے کے لئے منہ کھولا۔  منہ کا کھلنا  تھا کے روٹی کا ٹکڑا زمین پر جا گرا اور لومڑی اسے منہ میں دبا کر چلی گئ۔ نتیجہ : سچ ہے خوشامد سے خوش ہونے والے لوگ ہمیشہ نقصا ٹھا تے ہ...

کچھوا اور خرگوش

تصویر
  کچھوا اور خرگوش  ا یک دفعہ کا ذکر ہے ۔کہ ایک جنگل میں ایک کچھوا اور خرگوش رہتے تھے۔ خرگوش کو اپنے تیز رفتار ی پر بہت ناز تھا۔ وہ ہر وقت کچھوے کی سست رفتاری کی وجہ سے اس کا مذاق اڑاتا تھا۔     ایک دن باتوں باتوں میں خرگوش نے کچھوے سے دوڑ کا مقابلہ کرنے کو کہا ۔کچھوے نے دعوت قبول کی۔باہم مشورے سے مقام روانگی کا اعلان کیا گیا۔ جنگل کے زیادہ تر جانور اس مقابلے پر جمع ہوگئے۔ انہوں نے کچھ فاصلے پر واقع درخت کو جیتنے کی جگہ نامزد کیا ۔دوڑ شروع ہوا۔ خرگوش نے جلد ہی کچھوے کو بہت دور چوڑ دیا۔ اس نے پیچھے دیکھا تو کچھوے کا کہیں نام و نشان نہیں تھا۔ وہاں وہ ٹھنڈی گھاس پر لیٹ گیا اور دل میں سوچا کہ تھوڑے دیر آرام کرکے روانہ ہو جاؤں گا تو چند ہی چھلانگوں میں پہنچ جاؤں گا۔ ٹھنڈے گاس اور ٹھنڈے ہوا نے ایسا مزہ دیا کہ وہ کچھ ہی دیر بعد سو گیا۔         اس دوران کچھوا آہستہ آہستہ خرگوش کے پاس سے گزر گیا اور جیت کے مقام پر پہنچ گیا۔خرگھوش جب نیند سے بیدار ہوا تو سوچا کہ کچھوا ابھی دور ہوگا۔ لہٰذا جب وہ جیت کے مقام پر پہنچ گیا تو کچھوے کو موجود پا...

احسان کا بدلہ احسان

تصویر
                احسان کا بدلہ احسان  ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ دریا کے کنارے ایک درخت پر فاختہ رہتی تھی۔ اس درخت کے نیچے ایک چیونٹی بھی رہتی تھی۔ایک چیونٹی دریا کے کنارے پر جا رہی تھی کہ پھسل کر دریا میں جا گری اور پانی کا تیز بہاؤ  اسے بہا کر لے گیا۔ چونٹی نے باہر نکلنے کو ہر ممکن کوشش کی۔ وہ پانی میں غوطہ کھانے لگی۔ فاختہ یہ منظر دیکھ رہی تھی. اپنی ہمسایہ کو اس طرح مصیبت میں گرفتار دیکھ کر اس نے پورا درخت سے ایک پتہ کاٹا اور اپنی چونچ میں اس جگہ پہنچ گئی اور پتا بالکل اس کے سامنے رکھ دیا۔تھوڑی سی کوشش کرکے چیونٹی پتے پر سوار ہو گئی اور پتا بہتے بہتے کنارے  الگا۔ یو چونٹی باہر نکل آئی اس نے فاختہ کا شکریہ ادا کیا ۔ اس واقعہ کو زیادہ عرصہ نہ گزرا تھا کہ ایک دن ایک شکاری نے شکار کھیلتا ہوا ادھر آنکلا۔ اس نے فاختہ کو درخت پر بیٹھتے ہوئے دیکھا تو اپنی بندوق کی نالی کا رخ سیدھا فاختہ کی طرف کرکے نشانہ باندھا۔  قریب تھا کہ بےخبر فاختہ شکار ی کے نشانے کا شکار  ہو جاتی۔ اتفاق سے چوینٹی بھی شکار کے پاؤں کے قریب کھڑے تھی۔ وہ تیزی سے آگ...

اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتا ہے

تصویر
  اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتا ہے   ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک ریڑھی بان ریڑھی پر کچھ گاس لئے جا رہا تھا تھا۔جب وہ گاؤں  سے باہر نکلا تو اس کی ریڑ ھی کیچڑ میں پھنسں گئی۔اس نے بیلوں کو مارا پیٹا لیکن وہ ہل نہ سکے۔اس نے ہر گزرنے والے کو مرد پکار لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔اسی وقت ایک آ دمی وہاں سےگزرا۔ جب اس کی نظر ریڑھی بان کی خراب حالت پر پڑی تو اس نے اس سے کہا"تم پہیے کو کندھا کیوں نہیں دیتے؟ اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرتا ہے۔جو اپنے مدد آپ کرتا ہیں"  ریڑھی بان نے اس کے مشورے پر عمل کیا اور تھوڑے سے کوشش کر کے ریڑھی کو کیچڑ سے باہر نکالا۔ نتیجہ: اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتا ہے Ahmad Ali

اتفاق میں برکت ہے۔

تصویر
  اتفاق میں برکت ہے۔ ا یک گاؤں میں ایک بوڑھا کسان رہتا تھا۔اس کے  چار بیٹے تھے جو ہمشہ آپس میں جھگڑ تے رہتے  تھے۔کسان نے انہیں سمجھا نے کی بہت کوشش کی،مگر بےسود۔جب وہ مرنے کے قریب تھا تو اس نے چاروں بیٹوں کو اپنے پاس بلایا اور نوکر  سے کہا کہ لکڑیوں کا گٹھا لے آ ؤ۔ وہ گٹھا لے آ یا۔  کسان نے ہر ایک سے باری باری کہا کہ گٹھا توڑ دو، مگر کوئی بھی نہ توڑ سکا۔ پھر اس نے گٹھے کو کھولنے  کی ہدایت کی۔ گٹھا کھولا گیا تو کسان نے ایک ایک لکڑی توڑنے کو کہا۔سب نے ایک ایک کرکے تمام لکڑیاں توڑ دیں۔بوڑھے کسان نے کہا"یہ تمہارے لیے ایک سبق ہے، جب تم  مل کر رہو گے تو تم مضبوط اور طاقتور رہوں گے۔ اور نااتفاقی میں کمزوری اور بربادی ہے۔ نتیجہ: اتفاق میں برکت ہے۔  Ahmad Ali

بے وقوف بارہ سنگھا

تصویر
بےوقوف بارہ سنگھا     ایک بارہ سنگھا ایک ندی پر پانی پی رہا تھا.  جب اس نے اپنے خوبصورت سینگوں کا عکس پانی میں دیکھا تو بہت خوش ہوا مگر جو نہی اس کی نظر اپنی بدصورت ٹانگوں پر پڑی تو  بہت افسوس کرنے لگا. اسی اثناء میں کچھ شکاری کتے دوڑتے ہوئے اس کی طرف آئے. بارہ سنگھا تیزی سے جنگل کی کی طرف بھاگا اور کتوں کی نظروں سے غائب ہو گیا. مگر بدقسمتی سے جب وہ گھنے جنگل میں سے گزر رہا تھا تو اس کے سینگ درختوں کی ٹہنیوں میں پھنس گئے اور کتوں نے آکر اسے پکڑ لیا. مرتے دم تک اُس نے کہا "افسوس میری بدصورت ٹانگوں نے مجھے بچا لیا اور خوبصورت سینگ میری موت کا باعث بنے ". AHMAD ALI    

لالچی کتا

تصویر
 لالچی کتا. ایک دفعہ ایک بھوکے کتے کو قصائی کی دکان سے گوشت کا ٹکڑا ملا. وہ اسے کھانے کیلئے جنگل کی طرف چلا.  راستے میں دریا پر پل تھا جب وہ پل سے گزر رہا تھا تو اس نے پانی میں اپنا عکس دیکھا. وہ سمجھا یہ کوئی دوسرا کتا ہے اور اس کے منہ میں گوشت کا ٹکڑا ہے. وہ اس سے یہ ٹکڑا چھینا چاہتا تھا. اس نے بھونکنے کیلئے اپنا منہ کھولا تو گوشت کا ٹکڑا پانی میں گر گیا.  نتیجہ : لالچ بری بلا ہے.    AHMAD ALI                

انگور کھٹے ہیں

تصویر
انگور کھٹے ہیں.  ایک لومڑی ایک باغ کے پاس سے گزرا. اسنے انگور کے گچھے  . دیوار پر لٹکے ہوئے دیکھے .انگور پکے ہوئے تھے.  وہ انہیں کھانا چاہتا تھا . اس نے انگور کا گچھا پکڑ نے کی بہت کوشش کی وہ باربار کودا مگر بے سود. آخر کار وہ تھک گیا اور کہا, مجھے انگور پسند نہیں انگور کھٹے ہیں.  اور چلی گئی. .نتیجہ: انگور کھٹے ہیں                                                              AHMAD ALI     

پیاسا کوا

تصویر
                                 پیاسا کوا                         ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک پیاسا کوا تھا وہ پانی کی تالاش میں اِدھر اْدھر اڑا لیکن پانی نہ پا سکا. آخر کار وہ ایک باغ میں پہنچا جہاں اس نے ایک گھڑا دیکھا. اس نے کوشش کی مگر کوے کے چونچ تک پانی نہ پہنچ سکتی تھی.  اس نے ایک ترکیب سوچی. اس نے کنکریاں لاکر گھڑے میں ڈالیں.  پانی اوپر چڑھ آیا. کوے نے اپنی پیاس بجھائی اور جنگل کی طرف اْڑگیا.                               نتیجہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے AHMAD ALI